اربعین:

1397/11/17 بهمن

ہر سال کروڑوں کی تعداد میں نواسۂ  رسول امام حسین علیہ السلام کے عقیدت مند اور ان سے والہانہ عشق و محبت رکھنے والے زائرین، سرزمین عراق کی طرف پروانہ وار روانہ ہوتے ہیں  ، تاکہ  کربلامیں واقع امام عالی مقام  کی ضریحِ مقدس تک پہنچے کے لیےکروڑوں افراد پر مشتمل قافلۂ اربعین  کا ساتھ […]

ہر سال کروڑوں کی تعداد میں نواسۂ  رسول امام حسین علیہ السلام کے عقیدت مند اور ان سے والہانہ عشق و محبت رکھنے والے زائرین، سرزمین عراق کی طرف پروانہ وار روانہ ہوتے ہیں  ، تاکہ  کربلامیں واقع امام عالی مقام  کی ضریحِ مقدس تک پہنچے کے لیےکروڑوں افراد پر مشتمل قافلۂ اربعین  کا ساتھ پاسکیں اور پیادہ  روی کا اہتمام کرسکیں،زائرین کا یہ ٹھاٹھیں  مارتا  سمندر ،دس دن کے محدود وقت میں زائرین کو پریشانیوں اور تکالیف سے بچانے اوران تک زیادہ سے زیادسہولیات پہنچانے کا متقاضی ہوتاہے،جس کے لیے ’’کرامت  فاؤنڈیشن‘‘ خاص خیال رکھتا ہے اور ہر طرح کے انتظامات آمادہ کرنے اور زائرین حسینی  تک پہنچانے میں پوری لگن کے ساتھ دن رات کام کرتا ہے۔

 

نقدی  اور غیر نقدی مالی امداد کی فراہمی:

نیک کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے خَیّر افراد کے تعادن سے اخرجات کی فراہمی؛ جسکی قیمت تقریباً  592 ہزار ڈالر بنتی ہےجو کہ ایک اچھی خاصی رقم ہے۔

’’زیارت کے بانی بنیں‘‘ نامی اسکیم میں لوگوں کے تعاون سے تقریباً  86 ہزار ڈالر کی جمع آوری تاکہ ضرورتمند افراد کو اربعین کی پیادی روی میں شریک کیا جاسکے۔

حرمِ مطہرِ رضوی میں نُذورات وصول کرتے ہوئے  20 ہزار ڈالر کی فراہمی۔

زائرین کی امداد کرنے والی دیگر انجمنوں کے ساتھ ملکر حمل و نقل کے وسائل کا انتظام کرنا ۔

 

۲۰۱۸عیسوی کے اربعین میں کرامت فاؤنڈیشن کی کارکردگی کی رپوٹ:

۱–سرحدی شہر ’’مہران‘‘ میں زائرینِ اربعین تک خدمات و سہولیات کی رسائی

اربعین کے دنوں میں  ایران کے مغربی حصہ میں واقع سرحدی شہر مہران سب سے زیادہ آمد و رفت والا علاقہ بن جاتا ہے،یہ شہر، ایلام نامی ایک چھوٹے سے صوبے میں واقع ہے ،چونکہ یہ علاقہ سرحدی علاقہ ہے اس لیےزائرین کی بہتر خاطر مدارات کرنے اور ان تک بہتر  سہولیات پہنچانے سے معذورہے۔

 

زائرین حسینی کی سہولیات کو مدّ  رکھتے ہوئےتقریباً ایک ہزار اعزازی خادمین کا بندوبسط  ۔

اربعین سے دو ہفتہ پہلے اور بعد میں،  ۷۰۰ سو ہزار وقت کاکھانا بنانا اوراسے تقسیم کرنا جسکے لیے ایک مرکزی باورچی خانے کی ترتیب و تنظیم۔

حرمِ مطہرِ رضوی کی جانب سےزائرینِ اربعین حسینی کا استقبال اور انکے خدا حافظی کا انتظام۔

زائرین کے راستے میں  زائرین کی سہولیات  اور آرام کی خاطر الگ الگ فاصلے کے ساتھ آٹھ عدد سبیل کا  انتظام۔

اربعین ریڈیو اسٹیشن کا آغاز۔

صوتی نظام کی تشکیل،اور مہران کے پورے علاقے میں اسکی آواز کا پہنچنا۔

سرحدی علاقے میں بزرگ اور معذور افراد کو منتقل کرنے میں مدد پہنچانا۔

مہران کے سرحدی علاقے میں ڈاکٹری کیمپ تک دوا کی فراہمی کے ذریعہ مدد۔

زائرین کی خدمت کرنے والےکچھ ساتھی سروسز کے اداروں کے لئے 92500  وقت کاکھانا پکانا۔

 

۲–افغانستانی زائرین کی امداد

ملکِ افغانستان ایران کے مشرق میں واقع ہے ،یہاں کے مؤمنین کی بھی دلی خواہش رہتی ہے کہ وہ بھی اربعین کی پیادہ روی میں شریک ہوں ،انکے مسائل کے حل کے لیے بھی بہت کوشش کی جاتی ہے۔

 

ملکِ ایران میں داخلے کے لیے ،افغانستانی زائرین کو ویزا کی فراہمی میں پیش آنے والی مشکلات ، حل کرنے کی کدو کاوش۔

ایران کے مشرقی علاقے، دوغارون اور تایباد کے سرحدی حصے میں افغانستانی زائرین کا استقبال اورانکی حوصلہ افزائی۔

افغانستانی  زائرین کے لیے 40،000 کیٹرنگ پیکجوں کی فراہمی۔

آستانِ قدسِ رضوی اور خراسانِ رضوی کے گورنر ہاؤس کی جانب سے افغانستانی زائرین کی خدمت اور سہولت  کو  بہتر سے بہتر بنانے کے لیے کارکن عَملے کا انتظام۔

 

۳–ملکِ آذربائیجان اورترکی کے زائرین  کی امداد

ترکی سے آنے والے ہزاروں زائرین کی  خدمت اور انکی سہولیات کے انتظام پر نظر رکھنا بھی ’’کرامت فاؤنڈیشن‘‘کے کاموں میں سے ایک  رہا ہے۔

آذربائیجانی اور ترکی کے زائرین کا استقبال اور انکی حوصلہ افزائی ۔

آذربائیجانی اور ترکی کے زائرین کے لیے۵۰۰۰ کیٹرنگ پیکجوں کی فراہمی۔

 

۴–چلمچے کے سرحدی علاقے میں اربعین حسینی کے موقع پر غیر ایرانی زائرین کی امداد

ملک عراق سے متصل، ملکِ ایران کی مغربی جانب ایک اور سرحدی علاقہ صوبۂ خوزستان میں شلمچہ نامی باڈر موجود ہے ،اربعین کے دنوں میں یہ جگہ غیر ایرانی زائرین کے ورود و خروج کے لیے مخصوص کردی گئی ہے۔

 

ستّر ہزار وقت کا کھانا بنانا اور پھر اسے تقسیم کرنا  ساتھ ہی سو ہزار وقت کے لیے ناشتے پانی کا انتظام۔

خادمین اور خَیّرین کی جانب  سےحرمِ مطہرِ رضوی کے خادمین کے لیے کیمپ  کا انتظام۔

غیر ملکی قافلے میں موجود معزز شخصیات  سے ارتباط اور مؤاصلات کے لیےایک مقام کا انتظام،اور سبھی کے لیے ۱۰۰۰ثقافتی پیکج کی فراہمی۔

شلمچے کے باڈر پر ڈاکٹری کیمپ میں دواؤں کا انتظام۔

غیر ملکی زائرین کی مشکلات دور کرنے کے لیے بھرپور جد وجہد خاص طور پر پاکستانی اور افغانستانی  زائرین۔

 

۵–نمایاں کام انجام دینے والے عراقی خادمین کی حوصلہ افزائی اور انکی خدمات کا سراہنا

اربعین کے لاکھوں زائرین کی خدمت کرنے والے عراقی خادمین کو کئی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے،ایسے خادمین کہ جو کیمپ لگاتے ہیں اور زائرین کی بڑھ چڑھ کر خدمت کرتے ہیں اور زائرین کا ہر طرح سے خیال رکھتے ہیں ایسے خادمین لوگوں کی مدد کرنے میں سب سے زیادہ نمایاں ہیں،عراقی خادمین کا ایک دوسرا بہت ہی اہم حصہ وہ لوگ ہیں کہ جو اربعین حسینی کے دوران نجف ، کربلا  اور کاظمین میں اپنے خود کے گھروں کو زائرین کے لیے کھول دیتے ہیں اور اپنے گھر میں زائرین کا انتظام کرتے ہیں اور  انکی خدمت کرتے ہیں ، کرامت امام رضا(ع) فاؤنڈیشن نے، ۲۰۱۸ عیسوی کے اربعین کے بعد، زائرین کے ایسے خادمین کی خدمت میں ،آستانِ قدسِ رضوی کی جانب سے حرم مطہر رضوی کے خادمین کے ہاتھوں ہدیئے اور تحائف نذر کیے اور انکی خدمات کو سراہا گیا۔

 

عراق کے ۱۰۰ نمایاں کیمپوں کی حوصلہ افزائی اور انکی خدمات کو قابل قدر ماننا۔

نجف ، کربلا، اور کاظمین میں اپنے گھروں میں زائرین کا استقبال کرنے والے ۵۰۰ افراد کی حوصلہ افزائی۔

۷۲ عراقی کیمپوں میں ۷۲ محراب رضوی ہدیہ کیا جانا۔

 

۶–خادمین اربعین کی تکریم کے لیے متبرک رضوی ہدایا کی آمادگی

سال ۲۰۱۸ عیسوی میں ’’کرامت امام رضا(ع)فاؤنڈیشن‘‘کی اہم ترین کارکردگی میں سے ایک ایک ایسی روایت کی تشکیل تھی جسکے تحت خادمین اربعین حسینی کے لیے متبرک رضوی ہدایا کو آمادہ کرنا تھا۔

قومی سطح پرایک  اسکیم کو ترتیب دیتے ہوئے انٹرنیٹ اور ٹیلیویژن کے توسط سے خواتین کو مخاطب بناتے ہوئے ایران کے بارہ شہروں میں رضوی تبرکات کو آمادہ کرنے کی روایت میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی۔

 

عراقی کیمپ کے لیےایک ہزار ثقافتی اور پذیرائی پیکج کی فراہمی اور اسکی تقسیم ۔

عراقی کیمپ میں بچوں کے لیے سات ہزار  ثقافتی پیکج کی تقسیم۔

 

۷–قومی اسکیم «بانیٔ زیارت»زیارت اربعین سے محروم رہنے والوں کو زیارت پر بھیجنے کے لیے

 

کرامتِ امام رضا(ع) فاؤنڈیشن نے سال ۲۰۱۸ میں ٹیلیویژن اور انٹرنیٹ کے ذریعے  ایک قومی اسکیم کی مہم چلائی جسمیں لوگوں کو شوق دلایا گیا کہ وہ  ایسے خواہش مند افراد جو زیارت پر جانے کا شوق تو رکھتے ہیں لیکن مالی پریشانیوں کے سبب نہیں جاپاتے انکی مالی مدد کریں۔

اس قومی اسکیم کے تحت  86 ہزار ڈالر  اکٹھا ہوئے، جوتقریباً ۱۰۰۰؛ افراد کو اربعین حسینی میں شریک ہونے کے لیے بھیجنے میں کافی تھی ۔

 

۸– پاکستانی محروم زائرین کی امداد

دو ممالک ایران اور پاکستان کے مشترکہ باڈر میں سے ایک شہر میر جاوہ ہے کہ جو ایرن کے مشرقی علاقے سیستان و بلوچستان کے صوبے میں واقع ہے۔

آخر کے چند سالوں میں اور اربعین حسینی کے موقع پر بہت سے پاکستانی زائرین ایران اور عتبات عالیات کی زیارت کے لیے میرجاوہ کے باڈر کا انتخاب کرتے ہیں ، کرامتِ امام رضا(ع) فاؤنڈیشن کا ایک کام ان زائرین کی سہولت کا خیال رکھنا اور انکی خدمت کرنا ہے۔

باڈر کے آخری نقطے تک خدمت:

پاکستانی محروم زائرین کا آستانِ قدس رضوی کی جانب سے استقبال اور حوصلہ افزائی

۳۰۰۰۰پذیرائی کے پیکج تقسیم کرنا۔

پاکستانی زائرین کے لیے وقتی طور پر آرام کرنے کے لیے لوازمات کی فراہمی۔

میر جاوہ کی سرحد پر ڈاکٹری ٹیم کا ہمہ وقت موجود رہنا اور ڈاکٹری سہولیات کی فراہمی۔

 

شہر زاہدان میں واقع زائر سرائے امام رضا(علیه السلام) میں خدمت:

زائر سرائے امام رضا(علیه السلام) میں پاکستانی زائرین کے قیام کا بند و بست۔

پاکستانی زائرین کے لیے ۳۰۰۰۰ ٹائم کا کھانا مہیا کرنا اور تقسیم کرنا۔

 

قابل ذکر ہے کہ ان محترم افراد کے لیے مشہد اور قم میں بھی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

 

 

 

 

 

 

افزودن دیدگاه نسبت به خبر فوق: